مسجدیں مرثیہ خواں ہیں کہ نمازی نہ رہے
ویران مسجدوں کی آواز ، کہاں ہیں سلام پڑھنے والے
گلبرگہ 21؍جولائی (جی این اے )عزیزاللہ سرمست رکن مرکزی شوریٰ کل ہند مجلس
تعمیر ملت نے ایک صحافتی بیان میں بتایا ہے کہ چیتاپور تعلقہ ضلع گلبرگہ
ریاست کرناٹک کی یہ شاندار مسجد مسلمانوں کی عدم توجہہ کے سبب ویران اور
غیر آباد ہے شاندار طرزتعمیر کی یہ مسجد آج مخرب اخلاق سرگرمیوں کا مرکز
بنی ہوئی ہے اور اس کا تقدس پامال ہو رہا ہے ۔ اس مسجد سے نزد ایک دوسری
مسجد ہے جو مسلمانوں کے شاندار ماضی کی منھ بولتی تصویر ہے لیکن افسوس کہ
اسے مندر میں تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ نہ جانے مسلمانوں کی غیرت ایمانی کو
کیا ہوا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ مسلمان شہروں میں تومساجد کی شان و شوکت
آرائش و زیبائش میں بے دریغ دولت خرچ کر رہے ہیں لیکن
تعلقہ جات اور
دیہاتوں میں غیر آباد مساجد کو آباد کرنے کی اُنہیں توفیق نہیں ہو رہی ہے ۔
گلبرگہ شہر اور ضلع کے تعلقہ جات و دیہاتوں میں کئی ایسی مساجد ہیں جو
نمازیوں کے نہ ہونے سے غیروں کے زیر تسلط ہیں۔ کیا ہم ان مساجد کو آباد
نہیں کرسکتے؟شہروں میں سلام پڑھنے اور نہ پڑھنے اور اجتماع کرنے یانہ کرنے،
اقامت دوزانوں بیٹھنے یا ایستادہ ہونے کے سوال پر دست بہ گریباں ہونے والے
مسلمانوں کو یہ مساجد آواز دے رہی ہیں کہ جوش ایمانی کا مظاہرہ کرنے کے
لئے ہماری طرف تمہاری توجہہ کیوں نہیں ہوتی؟عزیز اللہ سرمست نے مزید کہا کہ
بابری مسجد کی بازیابی کے لئے ہر سال 6؍دسمبر کو پورے اہتمام کے ساتھ یوم
سیاہ منانے ،ریالیاں نکالنے اور جلسے جلوس کرنے والے برادران اسلام
ناجائزقبضوں کے زیر مساجد کی باز یابی کے لئے آخرکیوں حرکت میں نہیں آتے۔